تذکرہ دہلیِ مرحوم کا اے دوست نہ چھیڑ
نہ سنا جائے گا ہم سے یہ فسانہ ہرگز
داستاں گل کی خزاں میں نہ سنا اے بلبل
ہنستے ہنستے ہمیں ظالم نہ رلانا ہرگز
نہ سنا جائے گا ہم سے یہ فسانہ ہرگز
داستاں گل کی خزاں میں نہ سنا اے بلبل
ہنستے ہنستے ہمیں ظالم نہ رلانا ہرگز
اس سے بڑھ کر کوئی محشر میں نہیں طولِ حساب
بس یہی ہوگا کہ ہم اور بیانِ دہلی دے دیا فوج کو انعام میں حکام نے سب گنجِ قاروں سے فزوں گنجِ نہانِ دہلی یا خدا مسجدِ جامع کا رہے نام بلند کعبے والی کہیں وہ آئے اذانِ دہلی آسمان پر سے بھی نوحے کی صدا آتی ہے کیا فرشتے بھی ہوئے مرثیہ خوانِ دہلی نیرّؔ و غالؔب و آزرؔدہ سے پھر لوگ کہاں؟ داؔغ اب یہ ہیں غنیمت ہمہ دانِ دہلی داؔغ دہلوی |
یوں مٹا جیسے کہ دہلی سے گمانِ دہلی
تھا مِرا نام و نشاں، نام و نشانِ دہلی لے گئے لوٹ کے اب شوکت و شانِ دہلی پوربی، پہلے اُڑاتے تھے زبانِ دہلی دلی والوں کے لئے تازہ بنے گی جنّت لے گئے سر پہ ملک تحفہ مکانِ دہلی رشکِ شمشاد تھا ہرخوش قد و ہر خوش رفتار سرو ِ آزاد تھا ہر ایک جوانِ دہلی عارضِ صاف تھا ہر ایک مصفّا بازار چشمِ پُرجلوہ تھی ایک ایک دکان ِدہلی گرم ہنگامہ ہوئے لالہ رخانِ پنجاب گل کھلائے ہیں نئے تو نے خزانِ دہلی |
کچھ اس ویب سائٹ کے بارے میں
دِلّی شہر، دِلّی کی نامور ہستیوں، دِلّی کے مصنفین اور شعرأ کی تخلیقات اور ان کے بارے میں نگارشات پر مشتمل یہ ویب سائٹ دوست محمد خان کی فکر اور کاوشوں کا نتیجہ ہے۔ اگر آپ کے پاس ان موضوعات پرکوئی مواد ہے تو براہ کرم مندرجہ ذیل ای میل ایڈریس پر رابطہ کریں۔ ہم اسے شکریے کے ساتھ اس ویب سائٹ پر شائع کریں گے۔
[email protected]
دِلّی شہر، دِلّی کی نامور ہستیوں، دِلّی کے مصنفین اور شعرأ کی تخلیقات اور ان کے بارے میں نگارشات پر مشتمل یہ ویب سائٹ دوست محمد خان کی فکر اور کاوشوں کا نتیجہ ہے۔ اگر آپ کے پاس ان موضوعات پرکوئی مواد ہے تو براہ کرم مندرجہ ذیل ای میل ایڈریس پر رابطہ کریں۔ ہم اسے شکریے کے ساتھ اس ویب سائٹ پر شائع کریں گے۔
[email protected]